Word@Work, Let God's Word energise your working day!

زُبان کی طاقت

یعقُوب 3:3-5
جب ہم اپنے قابْو کرنے کے لِئے گھوڑوں کے مْنہ میں لگام دے دیتے ہیں تو اْن کے سارے بدن کو بھی گھْما سکتے ہیں۔ دیکھو، جہاز بھی اگرچہ بڑے بڑے ہوتے ہیں اور تیز ہواؤں سے چلائے جاتے ہیں تَو بھی ایک نِہایت چھوٹی سے پتوار کے ذرِیعہ سے مانجھی کی مرضی کے مْوافِق گھْمائے جاتے ہیں۔ اِسی طرح زبان بھی ایک چھوٹا سا عُضوہے اور بڑی شیخی مارتی ہے۔ دیکھو، تھوڑی سے آگ سے کِتنے بڑے جنگل میں آگ لگ جاتی ہے۔

گھڑسوار جانور کے منہ میں مختلف طرح کی لگامیں اِستعمال کرتے ہیں لیکن  اِن سب کا  مقصد نچلے جبڑے  یا مسوڑھوں کے د رمیان تھوڑا سا دباؤ ڈالنا ہوتا ہے جِس سے لگام کے ذریعے گھوڑے کی طاقت اور سمت کو قابو کیا جاتا ہے۔ لگام چاہے ایک چھوٹا سا آلہ ہے لیکن اُس کا اثر اور کام بہت بڑا ہے۔ اِسی طرح ایک چھوٹی سی پتوار سے بڑے بڑے جہاز کو موڑا جا سکتا ہے اور یہ پتوار، جہاز کی ساخت کا ایک ضروری حصہ ہوتی  ہے۔ اِسی طرح ایک چھوٹی سی چِنگاری جنگل میں آگ بھڑکانے اور دیہی علاقوں کو وسیع سطح پر تباہ کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔

مُقدس یعقُوب اِن تین مثالوں کی مدد سے پیدا ہونے والے اثر کو اور زُبان  کے اِستعمال سے پیدا ہونے والے اثر کو سمجھانے کے لیے بطور اِستعارہ اِستعمال کرتا ہے۔ اِنسانی جِسم کے سائز کے مُقابلے میں زُبان بہت چھوٹی  ہے اور لگام اور پتوار کی طرح یہ زیادہ پوشیدہ رہتی ہے۔لیکن  چِنگاری کی طرح  جب یہ کچھ شروع کرتی ہے تو  اِسے روکنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ چھوٹی ہوتی ہے لیکن بہت بڑی شیخی مارتی ہے کہ اِس کا مالک زیادہ بڑا اور بہتر ہے۔ اَپنے مالک کو بلند کرنے کے ساتھ ساتھ،  زبان دُوسرے لوگوں کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہے جِس سے وہ کام کرنے سے قاصر ہو جاتے  ہیں۔ جنگل میں آگ کی طرح،  جھوٹی افواہ کی ایک چِنگاری مُعاشرے میں ساکھ کو برباد کرنے اور بداعتمادی کی فضا پَیدا کرنے کے لیے کافی ہے۔

لیکن پھر بھی،  الفاظ بولنا خُداکی اِیجاد ہے جِن سے کائنات کی تخلیق ہوئی ہے۔ جیسے ہی خْدا نے کہا کہ رَوشنی ہو جا اور رَوشنی ہو گئی  (پَیدایش 1: 3-4)۔ ہمارا اِیمان بھی خُدا کے کلام کو ماننا ہے  (عِبرانیوں 11: 3)۔خُداوند یِسُوع مسیح پر ہمارا اِیمان بنیادی طور پر کسی رُوحانی تجربے پر مبنی نہیں بلکہ خُدا کے کلام پر بھروسہ کرنے پر ہے (رُومِیوں 10: 17)۔ ہماری ابدیت کا اِنحصار بھی خُداوند یِسُوع مسیح  پر اِیمان لانا اور اُس کے کلام کو قُبول کرنے پر ہے (یُوحنا 1: 12)۔اِس کے بر عکس اِبلیس بھی کلام کا اِستعمال کر کے ہی خُدا سے مُتعلق ہمارے دِلوں میں شک پیدا  ہے (پَیدایش 3: 1-5)۔ ہماری ہر آزمایش خُداکے کلام کا اِنکار اور نافرمانی کرنے کے لئے ِایک طاقتور اندرونی تحریک ہوتی ہے  (یعقُوب1: 13-15)۔ہمارے خُداوند یِسُوع مسیح نے بھی اِبلیس کا مُقابلہ کلام سے ہی کیا تھا کہ لکھا ہے " کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا بلکہ ہر اُس بات سے جو خُداکے مُنہ سے نِکلتی ہے (متی 4:4)۔

 اِس میں کوئی شک نہیں کہ اَلفاظ ہمیشہ طاقتور ہوتے ہیں۔وہ سچ اور جھوٹ دونوں کی نمائیدگی کر سکتے ہیں۔ ہمارے تمام کاروباری مُعاملات میں ہمارے اَلفاظ ہی ہمارے اَعمال کو ظاہر کرتے ہیں جِن سے ہم اَپنے کاروبار میں کامیاب یا ناکام ہوتے ہیں۔ مُقدس یعقُوب کے ذہن میں وہی بات تھی جو ہمارے خُداوند یِسُوع مسیح  نے کہی کہ " بلکہ تمہارا کلام ہاں ہاں یا نہیں نہیں ہو کیوں کہ جو اِس سے زیادہ ہے وہ بدی سے ہے" (متی 5: 37)۔ اگر یہ بات مُقدس یعقُوب کو یاد ہے تو ہمیں بھی کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ہم اَپنے روز مرہ کی زِندگی میں خُداوند یِسُوع مسیح کے کلام کے وسیلہ لوگوں کو اُس کی طرف قائل اور مائل کرناچاہیے۔

 

Prayer 
پیارے آسمانی باپ! میَں اِس یاد دہانی کے لیے تیرا شکر کرتا ہو ں بطور مسیحی مجھے اَپنے اَلفاظ کے وسیلہ تیری نمائیدگی کرنا ہے۔ مُجھے مُعاف کر کہ میَں اَپنے اَلفاظ کے اِستعمال سے تیرے معیار پر پورا نہیں اُترا۔ مُجھے توفیق دے کہ میَں تیرے کلام کے وسیلہ تیرے کلام کی سچائی اور اِنسانی جھوٹ کے خِلاف نمائیدہ بن سکوں۔ خُداوند یِسُوع مسیح کے نام میں۔ آمین۔
Bible Book: 

© Dr Paul Adams