Word@Work, Let God's Word energise your working day!

جھوٹی دُعا

یعقُوب 4: 3-2
تْم خواہِش کرتے ہو اور تْمہیں مِلتا نہِیں۔ خْون اور حسد کرتے ہو اور کْچھ حاصِل نہِیں کرسکتے۔ تْم جھگڑتے اور لڑتے ہو۔ تْمہیں اِس لِئے نہِیں مِلتا کہ مانگتے نہِیں۔ تْم مانگتے ہو اور پاتے نہیں اِس لِئے کہ بْری نیّت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی عَیش و عِشرت سے خرچ کرو۔

اِختلافات اور تقرار سے تعلُقات ٹوٹ جاتے ہیں اور پھر لڑائی جھگڑا شروع ہونابھی  ایک عام بات ہے۔مذکورہ آیات میں مُقدس یعقُوب وضاحت کرتا ہے کہ خُدا کے نقطہ نظر سے یہ سب کیسے ہوتا ہے۔ اِس سے پہلے کہ ہمیں غصہ آئے ہمارے دِل میں اِضطرابی کیفیت پیدا ہوتی ہے اور یہ تب ہوتا ہے جب ہم اپنے مقصد میں ناکام ہوتے ہیں تو ہمارا مُضطرب دِل خوف ناک حد تک غُصہ کو جنم دیتا ہے کہ لڑائی جھگڑا پَیداہوتا ہے یہاں تک کہ نوبت قتل وغارت تک پہنچ جاتی ہے۔

یہ مثال ہمیں یہوداہ اِسکریوتی کی کہانی میں مِلتی ہے جسے مُقدس یعقُوب بخوبی جانتا تھا۔ وہ خُداوند یِسُوع مسیح کی ٹیم کا خزانچی تھا لیکن ایک چور بھی تھا۔ وہ خُدا کے پیسوں میں دیایندار نہیں تھا۔  (یُوحنا 12: 6)۔ آخر کار پیسے کی مُحبّت (1 تیمتھیس 6: 10) نے یہودا ہ کوخُداوند یِسُوع مسیح کی موت کے بدلے چاندی کے تیس سِکوں کو حاصل کرنے پر مجبور کر دیا (متی 26: 15)۔ اپنے خُداوندکو چھوڑنے کے بعد سودے کو مکمل کرنے کے لئے ِشیطان اُس میں داخل ہوگیا  (یُوحنا 13: 27)۔ آخر میں اُسے اُس سودے سے پچھتاوے کے عِلاوہ کچھ حاصل نہ ہوا (متی 27: 5-6)۔ اِس واقعہ سے ہم سیکھتے ہیں کہ برائی کا آغاز  ہمیشہ ہمارا لالچ اور ہوص ہوتا ہے۔

ہم اِس مسلہ پر غلبہ حاصل کر سکتے ہیں اگر ہم ہر فیصلہ کرنے سے پہلے خُدا سے بات کر لیں اور اگر جواب "نہیں " ہے تو اس چِیز کو چھوڑ دیں ورنہ اپنے مقاصد کے حصول کے لئےِ دُعا کرتے رہے لیکن اکثر ہماری دُعائیں درخواست نہیں بلکہ حُکمیہ ہوتی ہے جِنہیں ہم جھوٹی دُعاؤں کا نام دے سکتے ہیں۔ ایسی دُعاؤں پر خُدا اپنا ہاتھ نہیں کھولے گا۔ جو کچھ ہم اپنی خوشی کے لئےِ چاہتے ہیں اُسے حاصل کرنے کا جنون خُداوند یِسُوع مسیح جیسا طرز ِزِندگی نہیں (رُومِیوں 15: 3)۔ لہٰذا غصہ اور مایوسی سے بھرا  لالچی دِل  اپنی خواہشات حاصل کرنے کے لئے ِجو خُدا نہیں دینا چاہتاایسے ر استے تلاش کرنے لگتا ہے اور یہ راستے یکے بعد دیگرے غلط کاموں کی آبشار بن جاتے ہیں، جِن کو خُدا نے منظورنہیں کیا ہوتا اور وہ کبھی بھی ہمارا سکون نہیں بن سکتے۔

کاروباری دُنیا میں جائز منافع کمانے، کاروبار کو ترقی دینا  اور پیشہ ورانہ خِدمات کی حدیامعیار کو بڑھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اِسی طرح گھر خریدنا اُس میں توسیع کرنا اور اُسے اپنے ذوق کے مُطابق سجانا درست ہو سکتا ہے۔ لیکن مُقدس یعقُوب چاہتا ہے کہ ہمیں اِن سارے مُعاملات میں محتاط رہنا ہے کہ ہم مادی چیزوں کے حصول میں خُدا کو نہ بھول جائیں۔یہ آیات ہماری خواہش اورفیصلہ کرنے کی ہماری اپنی  ذمہ داری پر روشنی ڈالتی ہیں۔ لہذا کیوں نہ اپنے تمام اہم ذاتی اور کاروباری اہداف خُدا کے سامنے رکھیں اور اُس سے پوچھیں کہ کیا وہ میرے لئےِ صحیح مقاصد ہیں۔ اگر وہِ صحیح مقاصد نہیں تو خُدا سے مدد مانگیں تاکہ آپ اپنی خواہشوں کی اندرونی آگ سے نمٹ سکیں۔ غلط خواہشات سے توبہ کریں اور خُداکی حکِمت مانگیں تا کہ آپ کو پتہ ہو کہ آپ کو کیا مانگنا ہے۔ اگر وہ خواہشات صحیح ہیں تو اُس سے کہیں کہ وہ آپ کی مدد کرے کہ آپ اُن خواہشات کے ذریعے اُس کی اور دُوسروں کی خِدمت کر سکیں نہ  کہ اُنہیں صرف اپنے ذاتی اِستعمال تک محدود رکھیں۔

Prayer 
قادر مطلق خُدا! مُجھے خوشی ہے کہ تو میرے خیالات اور خواہشات کے ساتھ ساتھ میرے اَعمال کو بھی جانتاہے۔ میرے پاس جو نہیں ہے اُس کا لالچ کرنے اور اپنے جذبات کو تیری جانچ کے تابع کرنے کی بجائے اُن جذبات کواپنے لئے ِاِستعمال کرنے پر مُجھے مُعاف کر۔ میری مدد کر کہ میں خاکساری سے اپنے غلط مقاصد اور جذبات کا اِنکار کر کے صرف تیری مرضی جانوں اور اپنی روزمرہ کی زِندگی میں تیری خُوشی پوری کروں۔ خُداوند یِسُوع مسیح کے نام میں۔ آمین۔
Bible Book: 

© Dr Paul Adams