Word@Work, Let God's Word energise your working day!

قابل ِقدر بھروسہ

یعقوب 2: 5- 7
اَے میرے پِیارے،بھایِؤ! سُنو۔کیا خْدا نے اِس جہان کے غرِیبوں کو اِیمان میں دَو لت مند اور اْس بادشاہی کے وارِث ہونے کے لِئے برگْزِیدہ نہِیں کِیا جِس کا اْس نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے؟ لیکن تُم نے غرِیب آدمِی کی بے عِزّتی کی۔ کیا دَو لت مند تْم پر ظْلم نہیں کرتے اور وْہی تْمہیں عدالتوں میں گھسِیٹ کر نہیں لے جاتے؟ کیا وہ اْس بزرگ نام پر کْفر نہِیں بَکتے جِس سے تْم نامزد ہو؟

دُنیوی اعتبار سے یہ بات عام فہم ہے کہ ہم امیر لوگوں سے دوستی کرنا پسند کرتے ہیں۔اِس اُمید کے ساتھ کہ وہ ہماری ضرویات پوری کریں گے لیکن خُداوند یِسُوع مسیح نے ایسا نہیں کیا بلکہ اُس نے اپنی تمام ضروریات سے متعلُق خُدا باپ پر بھروسہ کیا۔ غریب لوگوں کا خُدا کے نزدیک  میں ایک خاص مُقام ہے اِس لئےِ نہیں کہ امیر ہونا بُرائی ہے (جب تک کہ دَولت غلط طریقے سے حاصل نہ کی جائے) یا اس لئےِ کہ غربت اپنے آپ میں اچھی چِیز ہے بلکہ اِس لئے ِکہ غریب لوگ خُدا کی مُحبّت اور برکات کے عوض اُس کی شکر گزاری کرتے ہیں (1 سموئیل 2: 8)۔

مُقدس یعقُوب اُن برگزشتہ اِیمانداروں کے ساتھ جو دُینوی طرزِ زِندگی بسر کر ہے ہیں،  بڑی دلیری سے بات کرتا ہے کہ وہ امیروں کے ساتھ دوستی کرنا چاہتے ہیں اور غریبوں کے ساتھ کسی قسم کی رفاقت رکھنے کو اپنی ترقی اورمستقبل میں رکاوٹ سمجھتے  ہیں۔ ایسے لوگوں سے مُقدس یعقُوب چار سوال پوچھتا ہے۔

۔  کیا وہ بھول گئے ہیں کہ "دِل کے غریب" ہونا  خُدا کی بادشاہی کی دَولت حاصل کرنے کے مُترادف ہے (متی 5: 3)؟  1

۔  کیا وہ غریبوں پراُن زیادتیوں کو بھول گئے ہیں جو امیر جاگیرداروں یا فیکٹری مینیجرز اُن کے ساتھ کرتے ہیں؟  2

۔  کیا وہ نہیں جانتے کہ غریب لوگ اپنے عدالتی مقدمات اَپنی مدد آپ کے ساتھ نہیں لڑ سکتے۔ 3

۔  کیا وہ غریبوں پر اِس لئےِ زیادتی کرتے ہیں کہ وہ امیروں کے سامنے بے بس ہیں۔4

شاید اُنہیں اِس بات کا علم نہیں کہ خُدا جو اُن کا خالقِ و مالک ہے اُن سے پیار کرتا ہے۔مُقدس یعقُوب نے برگزشتہ اِیمانداروں کو انتباہ کیا ہے کہ اُنہیں امیروں کی بجائے خُدا پر بھروسہ کرنا چاہئیے جو اُن کی تمام ضروریات پوری کر ے گا۔

غریب اِیماندار جانتے ہیں کہ وہ اَپنی ضروریات خودپوری نہیں کر سکتے جِس کی وجہ سے وہ خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں کہ وہی یہوواّہ یِری ہے جبکہ امیرلوگوں کی دَولت اُنہیں خود اعتمادی کا شکار بنا دیتی ہے کہ وہ ہر مُعاملہ میں خود کفیل ہیں اور اُنہیں خُدا کی ضرورت نہیں جو اُن کے اِیمان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔اِسی لئےِ با ئبل مُقدس میں یہ آیا ہے کہ دَولت مندوں کا خُدا کی بادشاہی میں داخل ہوناکَیسا مُشکل ہے (مرقس 10: 23-25) کیونکہ وہ اپنے فائدہ کے لئے خُدا کی بجائے دُینوی خواہشات کی پوجا کرتے ہیں (2 تیمتھیس 3: 2)۔ اَپنے تحفظ اور مسائل کے حل کے لئے،  دولت پر بھروسہ کرنا بذاتِ خود ایک بڑی آزمایش ہے اور جو لوگ زندہ خُدا کی بجائے دولت کو اَپنا خُدا بنا لیتے ہیں وہ اپنے آپ کی اور دُوسروں کی تباہی اور بربادی کا سبب بنتے ہیں (1 تیمتھیس6: 9-10)۔

 اِس سلسلہ میں، اِبتدائی کلیسیا کو بیدار ہونے کی ضرورت تھی (رُومِیوں: 8-12) اور یقیناً آج ہمیں   بھی کیونکہ پوری دُنیا میں مُعاشی بدحالی،  بینکوں اور بڑے کاروباری اداروں کے کھوکھلے وعدے،  اُن میں کی گئی سرمایہ کاری،  پنشز اور مُعاشی بچت کے منصُوبے ناکام ہو چکے ہیں جِس کی وجہ سے عدمِ تحفظ اور مُعاشی بدحالی نے اپنے قدم جمائے ہوئے ہیں (1 تھِسّلُنیکیوں 5: 18)۔ جب ہم اپنے آپ اور اپنی دولت پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیں تب ہی ہم خُدااور اُس کے وعدوں پر بھروسہ کر سیکھتے ہیں کیونکہ اُس کی مُحبّت اور فضل میں کبھی کمی نہیں ہوتی۔ یہی وہ اِیمان ہے جِس سے آج کی کلیسیاؤں میں ایک مُحبّت اور ہم آہنگی پیدا ہو سکتی ہے اور اِس سے ہماری روزمرہ کی مسیحی زِندگی میں نکھار آئے گا۔ ہماری مُعاشرتی مسیحی زِندگی ایک گواہی بن جائے گی کہ خُداوند یِسُوع مسیح نے ہماری زندگی میں کتنا بڑا کام کیا۔  

Prayer 
پِیارے آسمانی باپ! میَں تیرا شکر کرتا ہوں کہ تُونے سیکھایا ہے کہ مُجھے امیر لوگوں اور مال و دَولت پر بھروسہ نہیں کرنا۔ مُجھے رُوحانی بصیرت دے کہ میَں اِنسانی اور غیر یقینی وعدوں پر بھروسہ نہ کریں بلکہ تیرے یقینی اور ابدی وعدوں پر بھروسہ کر سکوں۔گو کہ بعض اوقات میَں عدمِ تحفظ، غُربت اور تنہائی کا شکار رہا لیکن تیری بادشاہی میں شریک ہونے سے میں خوش ہوں۔ خُداوند یِسُوع مسیح کے نام سے۔ آمین۔
Bible Book: 

© Dr Paul Adams