Word@Work, Let God's Word energise your working day!

مسیحی مساوات

یعقُوب 2: 8- 9
تَو بھی اگر تْم اِس نوِشتہ کے مْطابِق کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ اْس بادشاہی شَریعت کو پْورا کرتے ہو تو اچھّا کرتے ہو۔ لیکن اگر تْم طرفداری کرتے ہو تو گْناہ کرتے ہو اور شرِیعت تُم کو قصووار ٹھہراتی ہے۔

صحیح اور غلط میں فرق صاف ظاہر ہے کہ یہ ایک دُوسرے کے مخالِف ہیں لیکن اِن کو کیسے بیان کیا جا سکتاہے؟اور کون ہے جِس کو یہ حق ہے کہ بتا سکے کہ صحیح اور غلط کیا ہے؟ یہی وہ سوالات ہیں جو ہماری کثیر الثقافتی دُنیا میں اُٹھائے جا رہے ہیں۔ اگر ہم اِن سوالات کا حتمی جواب چاہتے ہیں تو یہ حق صرف   خْداوندیِسُوع مسیح کے پاس ہے جو یہ بتا سکتا ہے کہ راستبازی اور ناراستی میں کیا فرق ہے کیونکہ آسمان اور زمین کا کُل اختیار اُسے دیا گیا ہے (متی 28: 18)۔اُسی نے ہی ہمیں مسیحی زِندگی کے اصول دئیے ہیں جِن کے لئے ِہمیں اُس کے سامنے جوابدہ ہونا ہے۔ مُقدس یعقُوب جانتا تھا کہ خُداوند یِسُوع مسیح  نے خُداکی طرف سے مُوسیٰ کو ملنے والی شرِیعت کی تصدیق کی ہے (احبار 19: 18) اور یہ بھی کہ دُوسرا حکم    

" اپنے پڑوسی سے اپنی مانند مُحبّت کر"  بھی پہلے حکم یعنی " تو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل، اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبت رکھ" کی طرح  شاہی فرمان ہے جنِ کی اِطاعت ہم پر فرض ہے۔ (متی22: 37-40)۔

خُدا کی نظرمیں تمام لوگ برابر ہیں (گلتِیوں 3: 28) اور اِس اصول کا اِطلاق خُداوند یِسُوع مسیح کی کلیسیا پر بھی ہوتاہے۔ اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم گُناہ اور بدی کرنے میں برابر ہیں بلکہ اِس مساوات کا تعلُق خُداوند یِسُوع مسیح کی خِدمت سے ہے جِس کا اُس نے ہمیں حکم  دیا ہے کہ ایک ہی خاندان کے رُکن ہوتے ہوئے ایک دُوسرے کا خیال رکھیں۔

دُوسری بات یہ کہ کسی کی طرفداری اُس کے ساتھ حقیقی مُحبّت نہیں بلکہ ہم اَپنے ذاتی فائدہ کے لئے ِاُس کے ساتھ جھوٹی مُحبّت کا ڈھونگ رچا رہے ہوتے ہیں اور اُن لوگوں کا اِستحصال کرتے ہیں جو ہماری مدد کے مستحق ہوتے ہیں۔ مذکورہ حوالہ کے تناظر میں کلیسیائی اکابرین اُمرا ء کی طرفداری اِس لئےِ کرتے ہیں کہ اُنہیں کیا فائدہ ہو گا اور غرباء کو اس لئےِ نظرانداز کرتے ہیں کہ وہ کلیسیا پر بوجھ بن سکتے ہیں یا اُن کے ساتھ رفاقت سماجی بے عزتی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ بات خُدا اور اُس کے کلام کے ُمنافی ہے۔

 اُمرا ء کی طرف دار ی موسوی شرِیعت اور الٰہی مُنصف خُداوند یِسُوع مسیح کے احکامات کی نافرمانی ہے۔

مُقدس یعقُوب  نے کلیسیاؤں میں طرفداری کے گُناہ کی سختی سے مُذمت کی ہے  جِسے خُداوند یِسُوع مسیح نے بھی سختی سے رد کیا ہے (متی 7: 23) اُس وقت میَں اُن سے صاف کہہ دوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفیِّت نہ تھی۔ اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جا ؤ۔مُقدس یعقُوب جانتا ہے کہ خُداوند یِسُوع مسیح نے اِس اِمتیازی طرز زِندگی کے خِلاف محض بات ہی نہیں کی بلکہ اِس کے برعکس زِندگی بھی گزاری جِسے ہم مسیحی عام طور پر نظرانداز کر دیتے ہیں۔ اِس رویہ میں تبدِیلی کی ضرورت ہے لیکن ہمارے رویہ میں تبدِیلی سے پہلے ہمارے دِلوں کو بدلنا ضروری ہے (رُومِیوں 12: 1-2)۔ اِسے عملی صورت دینے کے لیےِ ہمیں خْدا سے مدد کی ضرورت ہے اور اِس سلسلے میں ہمارا پہلا قدم اَپنے گناہ، کمزوری،ناکامی کو تسلیم کرنا اور خُداکے سامنے اقرار کرنا ہے کہ وہ ہمیں بتائے تاکہ ہم ایک معیاری مسیحی زِندگی بسر کر سکیں۔ یہ اچھا ہوگا کہ ہم اپنے روزمرہ کے کاروباری مُعاملات میں بھی اِس پر بات کریں اور اگر ممکن ہو تو ایک دُوسرے کے لئے دُعا کریں اور اپنے دفاتر میں باقائدہ ایک مسیحی رفاقت کا آغاز کریں (یعقُوب 2: 1-13)۔

Prayer 
پِیارے آسمانی باپ! میَں تیرا شکر کرتاہوں کہ تُو کبھی کسی کو رد نہیں کرتا بلکہ سب سے بلا اِمتیاز مُحبّت کرتا ہے۔مُجھے افسوس ہے کہ میں غریبوں اور پسماندہ لوگوں کے ساتھ ویسی مُحبّت نہیں کر سکا جیسی تُو چاہتا ہے لیکن مجھے یہ معلوم نہیں کہ میَں غرباء اور اُمراء کے ساتھ ایک جیسا سلوک کروں۔ مُجھے توفیق دے کہ میَں بلاامتیاز سب کے ساتھ مسیحی مساوات میں زِندگی بسر کر سکوں۔ ہمارے خُداوندیِسوع مسیح کے نام میں۔ آمین۔
Bible Book: 

© Dr Paul Adams