قابلِ غور
خُداوند یِسُوع مسیح کی پیروی کرنے سے ہماری سوچ کا انداز بدل جاتا ہے( ٖفِلپیوں 2: 5-8 )۔اور جیسے ہی ہم اُس سے متعلق سوچتے ہیں تو ہمیں اُسے خوش کرنے کے طریقے بھی آ جاتے ہیں ( اِفسیوں 5: 10 )۔ ہمارے بُرے خیال اِبلیس کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ ( یعقوب 1: 14-15 ) اور اَچھی سوچ سے ہم دُنیا کو خُداوند یِسُوع مسیح کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ کسِی نے کہا ہے کہ اِنسان اَپنی سوچ پر قابو نہیں پا سکتا جبکہ مَذکؤرہ آیت میں مُقدس پولُس رسُول اِس کہاوت کی نفی کرتے ہیں۔
ہمارے ذہنی خیالات کا ماخذ یا تو اِبلیس ہے اور یا خُدا؛ اِن میں تمیز کے لئے ہمارے پاس رُوح اُلقُدس کی نعمت رُوحوں کے اِمتیاز کا ہونا ضروری ہے۔ اِس سلسلہ میں بائبل مُقدس بھی ہماری راہنمائی کرتی ہے۔ اگر بائبل مُقدس کسِی چیز کو غلط کہے تو وہ غلط اور اگر ٹھیک تو وہ یقیناً ٹھیک ہو گی۔ بائبل مُقدس ہی ہمارے پاس ایک کسوٹی ہے جِس سے ہم اچھے یا بُرے کی پہچان کر سکتے ہیں۔ اِ س لئے ہمیں اَپنی زِندگی میں بائبل مُقدس سے ہی رجوع کرنا چاہئے اور وہ کرنا چاہئے جو بائبل مُقدس ہمیں حکم دیتی ہے۔
اِس دُنیا میں بُہت سی چیزیں ہیں جو قابلِ دید ہیں ( 1 تواریخ 29: 11 )۔ اور شاید کچھ خراب بھی، لیکن اِس کائنات، کلیسیا اور لوگوں میں بُہت سے ایسے اثبات مِلتے ہیں جو خُدا کی کاریگری اور کِردار کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ حتیٰ کہ اِس دُنیا کے ہر حلقہِ زِندگی میں خُدا کی تخلیقی فطرت کی مثالیں مِلتی ہیں اور زِندگی کے ہر شعبہ میں خُدا کی قُدرت اور الوہیت کی پرستش کی جاتی ہے۔
جیسے ایک فوٹو گرافر تصویر لینے سے پہلے اُسے فوکس کرتا ہے، اِیمانداروں کو بھی چاہئے کہ خُدا پر اِیمان لانے سے پہلے ضروری ہے کہ اُس سے متعلق پوری جانکاری حاصل کریں۔ اُس کی اِلہٰی صفات یعنی سچائی، پاکیزگی اور مُحبت کو جانے ۔ جو ناقابلِ تردید اور قابلِ قدر ہیں۔ جب ہم اِس دُنیا کو بائبل مُقدس کی نظر سے دیکھتے ہیں تو ہمیں مایوسی میں اُمید، جنگ میں اَمن اور نفرت کی بجائے مُحبت نظر آتی ہے۔ بطور اِیماندار ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اَپنی مُثبت سوچ کے ساتھ خُداوند یِسُوع مسیح کی خِدمت کریں جِس سے دُعائیہ زِندگی میں مضبوطی، بشارت میں اضافہ اور کِردار میں خُداوند یِسُوع مسیح کے نام کو جلال مِلے گا۔

