Word@Work, Let God's Word energise your working day!

تاریکی میں روشنی

فِلپیوں 2: 16-14
سَب کام شکایت اور تکرار بغیر کِیا کرو۔ تاکہ تُم بے عیب اور بھولے ہو کرٹیڑھے اور کجرَولوگوں میں خُدا کے بے نُقص فرزند بنے رہو ( جِن کے درمیان تُم دُنیا میں چِراغوں کی طرح دِیکھائی دیتے ہو۔ اور زِندگی کا کلام پیش کرتے ہو) تاکہ مسیح کے دِن مُجھے فخر ہو کہ نہ میری دَوڑ دُھوپ بیفائدہ ہوئی نہ میری محِنت اکارت گئی۔

یہ دُنیا ایک اَندھیر نگری ہے جہاں لوگ بدعنوانیت اور جنونیت کی دھُند میں اَپنی خود غرضانہ سوچ کے علاوہ کُچھ نہیں دیکھ سکتے (2 پطرس 2 : 17-20 ) لیکن خُداوند یِسُوع مسیح  اِس دُنیا میں نُور بن کے آیا ( یوُحنا 8: 12 )۔جَب لوگ خُداوند یِسُوع مسیح کو جان جاتے ہیں تو وہ اَپنے آپ کو خُدا کی نظر سے دیکھنا شروع کر دیتے ہیں۔ خُدا کا پاک رُوح اُن میں احساسِ گُناہ    پیدا کرتا ہے ( یوُحنا 16 :8 ) اور خُداوند یِسُوع مسیح  اُنہیں اُس سے رہائی دیتا ہے۔ جَب وہ توبہ کر کے خُداوند یِسُوع مسیح  پر اِیمان لاتے ہیں تو اُن میں اَندرونی تبدیلی آتی ہے تو اُن کی زِندگیاں بھی اِس بد عنوان معاشرہ میں حقیقی روشنی کا سبب بنتی ہیں ( کُلُسیوں 1 : 10 )۔

اِس لئے  مَذکورہ آیات میں مُقدس پولُس رسُول  اُنہیں یاد دِلاتا ہے کہ اُنہیں بطور مسیحی کیسے ہونا چاہئے ( 2 پَطرس 3 : 11 )۔  بحث و تکرار نہ ہو( 1 کُرِنتھیوں 10 : 10 )۔         نہ یہ خُداوند یِسُوع مسیح کی زِندگی کا حصہ تھی اور نہ ہی یہ ہمارے کِردار کی پہچان ہوں۔اِس کی بجائے ہمیں اَپنے آپ کو خُداوند  پر بھروسہ کرنا اور اُس کی مرضی کے تابع کرنا ہے۔ ہمیں اَپنے مسائل کے حل کے لئے لڑنے کی بجائے مفاہمت سے کام لینا ہے۔  جِس طرح خُداوند یِسُوع مسیح نے باپ کی فرمانبرداری کی ہمیں بھی ایسا ہی کرنا ہے  ( 1 پطرس 2 : 23 )۔ بے عیب اور بے نُقص ہونا    ایک مُشکل معیار ہے لیکن خُداوند یِسُوع مسیح کو قبول کرنے کے بعد یہ منزل بھی آسان ہو جاتی ہے (رُومیوں 8 ؛1 )۔ ہمیں گُناہوں سے چھٹکارہ حاصل ہو  چکا ہے اور اَب ہمیں صِرف اَپنے مالک خُداوند یِسُوع مسیح کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔

جو لوگ  خُداوند یِسُوع مسیح کو اَپنا نِجات دہندہ قبول کر لیتے ہیں وہ خُدا باپ کے   بیٹے اور بیٹیاں  بن جاتے ہیں۔  وہ نہ صِرف اُس کے رحم اور فضل میں شراکت حاصل کرتے ہیں بلکہ اُس کے ساتھ ہمخِدمت بن کر اُس کی روشنی کو مُنعکس کر کے اِس  تاریک دُنیا میں روشنی کا سبب بنتے ہیں لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب ہمارا اَپنا رِشتہ نُور کے ساتھ ہوگا(مَتی 5: 14-16 )۔ یاد رہے کہ ہماری روشنی صِرف ہمارے مسیحی کِردار ہی  سے نہیں بلکہ اُس کے کلام کے پرچار سے بھی ظاہرہوتی ہے۔ جیسا کہ زبور 119 : 130 آیت میں لِکھا ہے کہ تیری باتوں کی تشریح نُور بخشتی ہے اور سادہ دِلوں کو عقلمند بناتی ہے۔

بطور مسیحی ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اُس کی روشنی (  خُداوند یِسُوع مسیح کی سچّائی)   مُنعکس کریں اور اُس کے کلام کے وسیلہ اَپنی زِندگی میں اُس کے کاموں کو بیان کریں۔ جِس طرح     کِسی نے ہمیں خُداوند یِسُوع مسیح سے مُتعارف کرایا اُسی طرح ہمیں بھی دُوسروں کو اُس کے پاس لانا ہے۔ مُقدس پولُس رسُول کی شہادت کے بعد کلیسیا اِیذارسانی کے خوف سے ختم ہو سکتی تھی لیکن اِیمانداروں  کے وسیلہ خُداوند یِسُوع مسیح کی روشنی دُنیا میں چمکتی رہی جِس نے ابتدائی کلیسیا کو جِلا بخشی۔ میری زِندگی بچانے والا تو کوئی تھا ، کِیا   میری زِندگی کے وسیلہ بھی لوگ نِجات پا رہے ہیں۔     ہمیں یہ کام بغیر کِسی بحث و تکرار کے جاری رکھنا ہے تاکہ بہتیروں کی زِندگیاں بچ سکیں (1 پطرس 3: 15 )۔

Prayer 
قدُوس خُدا ! میَں تیرا شکر ادا کرتا ہوں کہ تُو نے مُجھے اَپنے جیسا ہونے کے لئے بُلایا ہے کہ میَں نئی زِندگی بسر کر سکوں۔ مُجھے معاف کر کہ میَں دُوسروں کو تیرے مُتعلق نہیں بتا سکا اوراَپنی ذمہ داریوں کو نہیں پہچان سکا کہ دُنیا میں تیرا نمائندہ بن سکوں۔ مُجھے تو فیق دے کہ میَں بغیر بحث و تکرارتیری بشارت کروں اور تُجھ پر بھروسہ رکھوں۔ خُداوند یِسُوع مسیح کے وسیلہ سے۔ آمین۔
Bible Book: