اِیمان کی دَوڑ
مُقدس پولُس رسُول اِس بات کا اَعتراف کرتا ہے کہ بطور اِیماندار ابھی تک اُس نے وہ معیار حاصل نہیں کیا جو خُداوند یِسُوع مسیح اُس کے لئے چاہتا تھا۔ اَپنے ہم عَصر اَساتذہ کی طرح اُس نے اَپنی رُوحانی کاملیت کا دعویٰ نہیں کیا لیکن اَپنے رُوحانی سفر کو ترک بھی نہیں کیا۔ اُس نے اَپنی زِندگی کے اِختتام تک اَپنے اِیمان کی دَوڑ کو جاری رَکھا۔ مسیحی اِیمان کی دَوڑ میں کسِی کو ہارانے کا مُقابلہ نہیں ہوتا بلکہ جدید لمبی دَوڑ کی طرح ہر وہ شخص جو اَصُول و ضوابط کے مُطابق دَوڑ کو مکمل کرتا ہے اِنعام پاتا ہے (2تیمُتھِیُس 4 : 6-8 )۔
اِیمانداروں کی دَوڑ خُداوند یِسُوع مسیح کو قبول کرنے(یوُحنا 1 :12 ) اور اُس کے اِختیار میں آنے سے شروع ہوتی ہے ( مُکاشفہ 3 : 20-19 )۔ جو خُداوند یِسُوع مسیح کی کفُارہ بخش صلیبی موت سے ممکن ہوا ( 1 یوُحنا 4 : 10 )۔ اِس دَوڑمیں ہماری اِلہٰی مدد خُداوند یِسُوع مسیح ( 1 کُرِنتھیوں 1 : 8 ) اور ہمارا حوصلہ دَوڑ کے اِختتام پر اُس کا اَپنی حضُوری میں خُوش آمدید کہنا ہے (2 تیمُتھِیُس 4 : 8 )۔ جب ہم اَپنے اِیمان کی دَوڑ دَوڑتے ہیں تو ہماری نگاہیں اَپنے مُنجی خُداوند یِسُوع مسیح پر لگی رہتی ہیں جِس نے ہمارے گناہوں اور دُنیا کے طعنوں پر غلبہ حاصل کر کے ہمیں اَپنے جیسا بنایا تاکہ ہم ہمت نہ ہاریں ( عبرانیوں 12 : 1-3 )۔
اِیمان کی دَوڑ کا رُوحانی اصُول یہ ہے کہ ہم پیچھے نہیں بلکہ آگے کو دیکھیں۔ گو کہ ماضی میں خُداوند یِسُوع مسیح صلیب پر قُربان ہوا لیکن اَب وہ صلیب پر نہیں ہے۔ اَپنی صلیبی موت کے وسیلہ، کُل جہان کے کُفارے کا کام مکمل کر کے اَب وہ مُردوں میں سے جی اُٹھ کر خُداوندوں کا خُداوند اور بادشاہوں کا بادشاہ ٹھرا۔ ہمارے اِیمان کی دَوڑ خُداوند یِسُوع مسیح کے نام سے ہی شروع ہوئی اور اِختتام پر وہی بڑے اعزاز کے ساتھ ہمیں ہماری وفاداری کے عوض خُوش آمدید کہہ کر اِسے ختم کرے گا۔ مُقدس پولُس رسُول کلیسیاؤں کو بتاتا ہے کہ خُداوند یِسُوع مسیح کی قُربانی کے وسیلہ نجات کا کام مکمل ہو چُکا ہے ( گلِتیوں 2 :20 ) اَب ہمیں اُس کی وَفاداری میں زِندگی بسر کرنا ہے جِس کی بہترین مثال مُقدس پولُس رسُول خود ہے ( 2 تیمُتھِیُس 1 : 12 )
ہر اِیماندار کو اِسی طرح زِندگی بسر کرنا ہے اور اُسے ہر دِن کو اَپنا آخری دِن سمجھنا ہے۔ یہ دُنیا ہمارا اصل گھر نہیں ہے جو کہ ہم سمجھتے ہیں۔ ہم نے اَپنی آنکھیں اور اُمیدیں اِس دُنیا پر لگا رکھی ہیں جبکہ بطور اِیماندار ہماری نگاہیں اور اُمیدیں خُداوند یِسُوع مسیح کی جلالی آمد کی طرف لگی رہنی چاہیئں۔ جیسے ایک دُلہن اپنے دُلہا کا اِنتظار کرتی ہے ( مُکاشفہ 21 : 1-5 )۔ ہمیں اَپنے دُنیوی مُعاملات اور فکرمندیوں کی بجائے ہر روز خُداوند یِسُوع مسیح کی بادشاہی سے متعلق سوچنا چاہئے۔یہی وہ سوچ ہے جِس سے مسیحی خاندان اور کلیسیا تشکیل پاتے ہیں۔ اِسی سے اِیمانداروں میں آزمائیشوں پر غلبہ حاصل کرنے اور اِیمان میں دلیری آتی ہے جو خُداوند یِسُوع مسیح کی خُوشنودی ہے ۔ (1تھِسّلُنیکیوں 1 :9-10 )۔ جِس سے اِیمانداروں کی زِندگیاں با مقصد اور دُنیا کے لئے گواہی بن جاتی ہیں

