Word@Work, Let God's Word energise your working day!

خالِص دِینداری

یعقُوب 27:1-26
اگر کوئی اپنے آپ کو دِین دار سمجھے اپنی زُبان کو لگام نہ دے بلکہ اپنے دِل کو دھوکا دے تو اْس کی دِین داری باطِل ہے۔ ہمارے خْدا اور باپ کے نزدِیک خالِص اور بے عَیب دِینداری یہ ہے کہ یتِیموں اور بیواؤں کی مْصِیبت کے وقت اْن کی خَبر لیں اور اپنے آپ کو دْنیا سے بے داغ رکھّیں۔

ُہم کیسے جان سکتے ہیں کہ ایک مسیحی کا اِیمان خالِص ہے اور اُس میں ریاکاری نہیں۔ (یسعیاہ 29: 13)؟  کلیسیا میں کِسی اِیماندار کا رویہ اُس کے اِیمان کی عکاسی نہیں کرتا۔ خُوبصورت الفاظ کا اِستعمال اور ہمارا مسیحی طرزِ زندگی بھی ہمارے بے ریا اِیمان کی ضمانت نہیں (متی 6: 5)۔ کیونکہ کسی بھی اِیماندار  کے اِیمان کی پرکھ اُس کے خاندان اور کاروباری مُعاملات میں ہوتی ہے۔خاص طور پر اُس وقت جب وہ اکیلا ہوتا ہے کیونکہ بولتے وقت ہمارا  مُنہ ہمارے دِل کا عکاس ہوتا ہے  (متی 6: 5)۔ہمارا اندازِ گفتگو بھی ہمارے اِیمان کی نمائندگی کرتا ہے۔ اِس لئےِ کسی بھی شخص کی ریاکاری اُس کے دفتری مُعاملات میں سامنے آتی ہے لیکن وہ اِیماندار جو خُدا کے ساتھ اپنے تعلُقات اور اپنے مسیحی اِیمان کو خالِص رکھنا چاہتے ہیں وہ وہی کہتے اور کرتے ہیں جو خُدا کو پسند ہے۔

اپنے خاندان میں جہاں آپ کلیسیائی رفاقت سے دور ہوتے ہیں لوگ اپنے خاندانی افراد کے ساتھ جِس طرح کا سلوک کرتے ہیں اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اُس مہربانی، شفقت اور مُحبت کی کتنی قدر کرتے ہیں جو خْداوند نے اْن پر کی ہے (1 یُوحنا 3: 1)۔ اگر ہم اپنے خاندان میں معذور، بیمار، کمزور یا پسماندہ لوگوں کی پروا نہیں کر تے تو ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم خُداکی مُحبت کی قدر کرتے ہیں؟  ہمیں تو شاید

 دُوسروں کی دیکھ بھال کرنے میں وقت، توانائی اور مالی وسائل درکار ہوں لیکن ہمارے لئےِ خْدا نے  اپنے بیٹے کو قُربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا (رُومِیوں: 6-8)۔تو کیا جب ہم تنہائی میں ہوتے ہیں تواُس وقت ہم اپنے خُدا کی تعظیم کر رہے ہوتے ہیں؟ کیا بڑے شہر میں رہنے سے ہمیں یہ لائسنس مل جاتا ہے کہ ہم اپنے طور طریقو ں سے خُدا کی نافرمانی کریں صرف اِس خیال سے کہ یہاں مُجھے کوئی نہیں جانتا۔ اگرچہ بائبل کا باقاعدہ مُطالعہ اور دُعا، خُداکے وقت کا اِنتظار، دُوسروں کی خدِمت،  ہدیہ دینا وہ رُوحانی طریقے ہیں جِنہیں ہم پوشیدگی میں کرتے ہیں (متی 6:6)۔ لیکن یہ سارے کام ہمیں دُنیا کی نجاست سے دور رہنے میں ہماری مدد کرتے ہیں، کیونکہ ہماری توجہ اپنی ذات اور اپنی خواہشات کی بجائے خُداوند اور اُس کے مقاصد پر ہوتی ہے۔

حقیقی اِیمان ہمارے اَعمال سے نظر آتا ہے نہ صرف یہ کہ ہم  یہ سوچ رکھتے ہوں کہ ہم خْداوند کے لئےِ قابلِ قبُول ہو جائیں۔ اِس بے ترتیب دُنیا میں، جہاں بیماری، جنگ وجدل، حادثات اورا موات اور  بیواؤں اور یتیموں کے اِستحصال پر کلیسیاکو کیا کرنا چاہئے؟۔اِس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم کہیں کہ خُداکو سب کی فکر ہے (اِستِثنا 10: 18، زبُور 10: 14)۔ خُدا  توقع کرتا ہے کہ اُس کے خاندان کے لوگ ایسے لوگوں کے لیے اور پناہ گیر کے لئے وسائل مہیا کریں اور خُدا ایسے لوگوں کو ملامت کرتا ہے جو اپنے ضرورت مند بہن بھائیوں کو فراہم کرنے سے اِنکار کرتے ہیں (اِستِثنا: 19)۔ ملاکی3: 5  جیسا کہ  لکھا ہے " اور میں عدالت کے لیے تمہارے نزدیک آؤنگا اور اُن کے خِلاف بھی۔۔۔ جو مزدوروں کو مزدوری نہیں دیتے اور بیواؤں اور یتیموں پر ستم کرتے اور مُسافروں کی حق تلفی کرتے ہیں اور  مُجھ سے نہیں ڈرتے مستعد گواہ ہوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

اِس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ اِیمانداروں کے دفاتر ایسی جگہ نہیں جہاں وہ اپنا وقت گزارتے اور اپناکاروبار کرتے اور رُوپیہ پیسہ کماتے ہیں بلکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں اِیماندا راپنے اِیمان کا ثبُوت دیتے ہیں۔اور یوں وہ اپنے اِیمان کو اپنے قول و فعل سے ظاہر کرتے ہیں اور اِیمانداروں کے لئے ِیہ اِس لئے ضروری ہے کہ اِس طرح دُوسرے لوگ بھی یہ دیکھ کرسوچیں گے کہ انہیں بھی یِسُوع مسیح کو تلاش کرنا چاہیے۔ وہ ہمارے رویے اور کردار سے  یِسُوع مسیح کو دیکھ سکتے ہیں۔یہ بات اُنہیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ اگر خُدا ہماری دیکھ بال کرتا ہے تو ہم بھی کسی کی دیکھ بال کریں۔ اگر ہم کسی کے ملازم ہیں یا کسی دفتر میں اِنچارج ہیں تو ہم اپنے کارکنوں کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں اِس سے ہمارے اِیمان کی سچائی  کی تصدیق ہوتی ہے۔ ہماری مُعاشرتی مسیحی زِندگی عبادت بھی ہے اور گواہی بھی۔ جب ہم مسیحی زِندگی بسر کرتے ہیں تو ہم خُداوند یِسُوع مسیح کی عبادت کرتے اور دُوسروں کو اُس کی عبادت کی دعوت دیتے ہیں۔

Prayer 
پیارے آسمانی باپ! میَں تیرا شکر کرتا کہ تو بیواؤں، یتیموں، معذوروں، بے گھروں اور پریشان حال لوگوں سے مُحبت کرتا ہے۔ اگر بطور مسیحی میَں نے اِس کام میں تیرا ساتھ نہیں دیا تو مُجھے مُعاف کر۔ میری مدد فرما کہ میَں خُود شناس بن جاؤں اور اپنی ذاتی اور کلیسیائی زِندگی میں اپنے کلام اورکام کے وسیلہ تیری عبادت کر سکوں۔ آمین۔
Bible Book: 

© Dr Paul Adams