رُوحانی گراوٹ
یہ خیال کرنا کہ ہر کوئی خُدا کا دوست ہے ۔ خیال تو اَچھا ہے لیکن سچائی نہیں۔ لوگ یا تو خُدا دوست ہیں یا مسیح کی صلیب کے دُشمن۔ اِس کے علاوہ کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے۔ یہ بات مُقدس پولُس رسُول کے لئے باعثِ تشویش تھی جِس سےمتعلق اُس نے فِلپی کی کلیسیا کو اِنتباہ کر رکھاتھا کہ بُہت لوگ مسیح کی صلیب سے انحراف کر سکتے ہیں(گلتِیوں 1: 6-9 )۔ اِس کے باوجود کہ آج اِس دُنیا میں بُہت سے غیر مسیحی نظریات گردش کر رہے ہیں ، مسیح کی صلیب ہی خُدا تک رسائی اور ہماری اَبدیت کا واحد وسیلہ ہے۔
اِنجیل کا پیغام اَب بھی ہلاک ہونے والوں کے لئے تو بیوقوفی ہے مگر اِیمان لانے والوں کے لئے خُدا کی قُدرت ہے (رُومیوں 1: 16 )۔ خُداوند یِسُوع مسیح کی صلیبی موت اَب بھی اِیمان لانے والوں کے لئے اندرونی تبدیلی کا سبب بنتی ہے۔ مُقدس پولُس رسُول نے صلیب کے پیغام کو ہمیشہ مرکزی اہمیت دی ہے اور کبھی بھی اِس سے رُو گردانی نہیں کی( 1کُرِنتھیوں2 :1-5 )۔ خُداوند یِسُوع مسیح نے اَپنی صلیبی موت کے وسیلہ نہ صِرف ہمیں ہمارے گُناہوں سے رہائی دی بلکہ ہمیں اِبلیس کے بندھن سے آزاد کرا کے اَپنی راستبازی میں شامِل کیا (2 تِیمُتھِیُس 2 : 26 )۔
بیشک اِبلیس صلیب کا دُشمن ہے اور وہ لوگوں کو صلیب کے پیغام کی مُخالفت کرنے کے لئے اُکساتا ہے( متی 7 : 14-13 )۔ اَبھی تک بُہت سے لوگ ایسے ہیں جو صلیب کے پیغام اُس کی ضرورت اور اہمیت کا اِنکار کرتے ہیں۔ وہ مغرُور، خود اَعتماد اور ایسی خُوش فہمی کا شکار ہیں کہ خُدا کی اِس بخشش سے فائدہ اُٹھانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتے ( یرمیاہ 2 : 13 )۔ شاید اِن میں سے بَعض چرچ بھی جاتے ہوں لیکن اُن کا مقصد خُدا کی عبادت کرنا نہیں بلکہ لوگوں سے معاشرتی رفاقت رکھنا ہوتا ہے۔ اَیسے لوگوں کا کوئی رُوحانی مُستقبل نہیں ہے وہ تباہی کے دہانہ پر کھٹرے ہیں اور اُن کا اَنجام اَبدی ہلاکت ہے۔
ایسے لوگ جو خُداوند یِسُوع مسیح کی صلیبی موت کا اِنکار کرتے ہیں اُنہوں نےگناہ میں زِندگی بسر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اُن کے ہر مسلہ کا حل اِسی دُنیا میں ہے ۔ وہ اَپنے دُنیوی طرزِ زندگی پر فخر کرتے ہیں اور اُن کا پیٹ اُن کا خُدا ہے۔ وہ بُڑبڑانے والے، ناشکرگزار اور اُن کی زِندگیاں نااُمیدہیں۔ مُقدس پولُس رسُول اُن کے لئے خُون کے آنسو روتا ہےکہ کاش یہ لوگ دُنیا دوستی اور دولت پرستی چھوڑ کر خُداوند یِسُوع مسیح کی طرف رجوع کریں جِس نے اُن کی خاطر موت بلکہ صلیبی موت گوارا کی (1 یوحنا 2 :2 )۔ اِس مصرُوف اور خود اَعتماد دُینا میں یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ ہماری راستبازی گندی دھجیوں کی مانند ہےاور بغیر خُداوند یِسُوع مسیح کی راستبازی کے ہماری نجات ناممکن ہے جو ہمیں اُس پر اِیمان لانے سے حاصل ہوتی ہے۔) دیکھئے www.crosscheck.org.uk )۔ وہ لوگ جو خُداوند یِسُوع مسیح کی صلیبی موت کو مانتے اور اُسے پیار کرتے ہیں اُن کا شمار خُدا کے برگزیدوں میں ہوتا ہے چاہے وہ اِیذارسانی کا شکار ہوں ۔ جو صلیب کے دُشمن ہونے سے ہزار درجہ بہتر ہے۔

